Muzaffar Warsi - Hum Kare'n Baat Daleelo'n Sy To Rad Hoti Hai - Urdu Shayri

 


ہم کریں بات دلیلوں سے تو رد ہوتی ہے

اس کے ہونٹوں کی خموشی بھی سند ہوتی ہے

 

سانس لیتے ہوئے انساں بھی ہیں لاشوں کی طرح

اب دھڑکتے ہوئے دل کی بھی لحد ہوتی ہے

 

جس کی گردن میں ہے پھندا وہی انسان بڑا

سولیوں سے یہاں پیمائش قد ہوتی ہے

 

شعبدہ گر بھی پہنتے ہیں خطیبوں کا لباس

بولتا جہل ہے بد نام خرد ہوتی ہے

 

کچھ نہ کہنے سے بھی چھن جاتا ہے اعجاز سخن

ظلم سہنے سے بھی ظالم کی مدد ہوتی ہے

 

مظفرؔ وارثی

 Read Mufti Taqi Usmani's Kalam by clicking here
Read Khwaja Aziz Ul Hasan Mazjob's Kalaam by clicking here
Read Azm Behzad's Kalaam by clicking here

Post a Comment

0 Comments

Contact

Name

Email *

Message *