پابندِ
محبت کبھی آزاد نہیں ہے
اس
قید کی اے دل کوئی معیاد نہیں ہے
غم
تو ہیں مگر شکوہ و فریاد نہیں ہے
ناشاد
بھی عاشق نہیں گو شاد نہیں ہے
نالہ
نہیں، شیون نہیں، فریاد نہیں ہے
جیسے
کوئی مجھ پر تری بیداد نہیں ہے
دن
رات ترے ذکر سے اور فکر سے ہے کام
کچھ
اور سِوا اسکے مجھے یاد نہیں ہے
کیا
نزع کے عالم ہی میں رکھنا ہے ہمیشہ
کیوں
کچھ لبِ جاں بخش سے ارشاد نہیں ہے
کیا
باغ میں رہنے کا مزہ جب ہو یہ کھٹکا
بیٹھا
تو کہیں تاک میں صیاد نہیں ہے
مجذوب
سے مدہوش کے لب پر ہیں حقائق
یہ
کیا ہے جو اللہ کی امداد نہیں ہے
خواجہ عزیز الحسن مجذوب
Read more of Khwaja Aziz Ul Hassan Majzob's Poetry by clicking here
Read Mufti Taqi Usmani's Poetry by clicking here
0 Comments