Kashkol-e-Majzob - Bykasi Hi Say Husool-e-Mud'da'a Honay Ko Hai

 

بے کسی ہی سے حصولِ مُدعا ہونے کو ہے

کوئی مت پوچھو مجھے، میرا خُدا ہونے کو ہے

 

دشمنیٔ خلق میری رہنما ہونے کو ہے

اب مرا دستِ طلب دستِ دعا ہونے کو ہے

 

دلرُبا پہلو سے اٹھ کر اب جدا ہونے کو ہے

کیا غضب ہے کیا قیامت ہے یہ کیا ہونے کو ہے

 

تو نے چاہا تھا بُرا، میرا بھلا ہونے کو ہے

آبِ خنجر حلق میں آبِ بقا ہونے کو ہے

 

آج تو جی بھر کے پی لینے دے اے ساقی مجھے

جان ہی جاتی رہے گی اور کیا ہونے کو ہے

 

اے دل پُر آرزو کر دے سر تسلیم خم

دیکھو کن ہاتھوں سے خُون مدعا ہونے کو ہے

 

ابرِ رحمت ہے سراسر، یہ بلاؤں کا ہجوم

صبر کر اے دل کہ اب فضلِ خدا ہونے کو ہے

 

ہاں بلا سے جان ہی نکلے مگر نکلے نہ آہ

ہوشیار اے دل کہ وہ صبر آزما ہونے کو ہے


 

خواجہ عزیز الحسن مجذوب





Read more of Khwaaja Aziz Ul Hassan Majzob's Poetry by clicking here

Post a Comment

1 Comments

Contact

Name

Email *

Message *