مرحلہ رات کا جب آئے گا
جسم سائے کو ترس جائے گا
چل پڑی رسم جو کج فہمی کی
بات کیا پھر کوئی کر پائے گا
سچ سے کترائے اگر لوگ یہاں
لفظ مفہوم سے کترائے گا
اعتبار اسکا ہمیشہ کرنا
وہ تو جھوٹی بھی قسم کھائے گا
تو نہ ہوگی تو پھر اے شامِ فراق
کون آکر ہمیں بہلائے گا
ہم اسے یاد بہت آئیں گے
جب اسے بھی کوئی ٹھکرائے گا
کائنات اس کی مری ذات میں ہے
مجھ کو کھو کروہ کسے پائے گا
نہ رہے جب وہ بھلےدن بھی قتیلؔ
یہ زمانہ بھی گزر جائےگا
قتیل شفائیؔ
2 Comments
Tu na hogi to pir a shame faraq
ReplyDeleteKon a kar hame behlae ga💙💙💙💙💙💙
https://auto.indexbacklink.com/domain/sadurdubluepoetry.com
ReplyDelete